: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ اس کے مرنے سے پہلے پہلے تک قبول فرماتا ہیں (چنانچہ بندے کو مایوس نہ ہونا چاہئے)۔ (حضرت عبداللہ بن عمرؓ۔ ترمذی شریف)
ممبئی،23ڈسمبر(ایجنسی) ہندوستان میں 49 سال سے رہ رہے ایک شخص پر اچانک پاکستانی ہونے کا ٹھپا لگا ہے، جبکہ اس کے قریب ہندوستانی اسکول سرٹیفکیٹ کے ساتھ راشن کارڈ، پین کارڈ، آدھارکارڈ ہی نہیں ممبئی کے مقامی، یعنی domicile سب کچھ ہے .
آصف Asif Karadia 51 سال کے ہیں اور جب وہ دو سال کے تھے تب سے ہندوستان میں رہ رہے ہیں. اب اچانک ان پر پاکستانی ہونے کا ٹھپا لگا ہے اور واپس بھیجے جانے کا خطرہ بھی پیدا ہو گیا ہے. تاہم آصف کہتے ہیں 'کچھ بھی ہو جائے پاکستان نہیں جاؤں گا. میرا خاندان، بی بی، بچے تمام یہاں ہندوستان میں ہیں. 49 سال سے میں نے کبھی پاکستان نہیں گیا پھر ابھی کیوں جاؤں؟ '
درسل آصف کے والد ہندوستانی ہیں لیکن ان کی شادی پاکستان کی لڑکی سے ہوئی تھی. ان کے یہاں کی روایت کے مطابق پہلی اولاد مایکے میں ہوتی ہے، اس لیے 1965 میں بیوی اپنے مایکے کراچی چلی گئی. آصف کی پیدائش کے بعد
وہ واپس ہندوستان آ گئیں، انہیں ہندوستانی شہریت بھی مل گئی. لیکن بیٹا پاکستان میں ہی رہ گیا. 70 سال کی زبین شاہ بتاتی ہیں کہ جب مجھے ہندوستانی شہریت مل گئی تو بیٹا پاکستانی کیسے ہوا؟
حیرانی کی بات ہے کہ خود آصف نے بھی کبھی نہیں سوچا کہ وہ پاکستانی ہے. وہ تو سال 2012 میں جب والد نے حج کے لیے ان کا پاسپورٹ بنوانے کی عرضی دی تب یہ انکشاف ہوا.
صف کی شادی ہو چکی ہے، بیٹا بیٹی اور نواسی بھی ہے. ایسے میں خاندان کہہ رہا ہے اب ان کو پاکستانی کہنا کہاں کا انصاف ہے. آصف کی بیوی شاكرا آصف کے مطابق 'ان کے اوپر تو آسمان ہی ٹوٹ پڑا ہے. لیکن ہم نے تو ہندوستان کا نمک کھایا ہے پھر پاکستانی کس طرح ہوئے؟ '
پاکستانی ہونے کی بات سامنے آنے کے بعد سے ہی طویل مدتی ویزا پر رہ رہے آصف کے پاس اب عدالت ہی امید ہے. اس خاندان نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے.
معاملہ عدالت میں ہے اور اگلی سماعت 9 جنوری کو ہے. پورے خاندان کی نگاہیں عدالت کی فیصلے پر ہیں.